Search This Blog

Monday, November 29, 2021

Casual Leave Rules, رخصتِ اتفاقیہ ,Revised Punjab Leave Rules 1981 (Updated)

Casual Leave Rules

Revised Punjab Leave Rules 1981 (Updated)

رخصتِ اتفاقیہ


CASUAL LEAVE RULES

(Extract taken from CSR (Punjab) Volume I, Part-I)

8.61 

        ایک سرکاری ملازم رخصتِ اتفاقیہ پر یا قرنطینہ لیو پرہے۔

        وہ ڈیوٹی سے غیر حاضر سمجھا جاتا ہے اور اس کی تنخواہ اور الاؤنسز کو روکا نہیں جاتا ہے۔ جیسے کہ اس چھٹی کو باقاعدہ چھٹی تسلیم نہیں کیا جاتا ہے اور یہ اس باب کے قواعد کے تابع نہیں ہے۔


8.62

        رخصتِ اتفاقیہ کی منظوری کے ضابطے ضمیمہ 17 میں دیئے گئے ہیں۔


APPENDIX 17

(Referred to in rule 8.62)

Rules for the grant of Casual Leave

CASUAL LEAVE RULES

     

   سرکاری ملازمین کو مختصر مدت کے لیے رخصتِ اتفاقیہ دی جا سکتی ہے۔

        مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ مشروط ہے۔

(i)    رخصتِ اتفاقیہ عام طور پرایک وقت میں 10 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

کسی ایک کیلنڈرکے دوران 25 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔


(ii)    تاہم، منظوری دینے والی اتھارٹی خاص حالات میں ایک وقت میں 15 دن تک رخصتِ اتفاقیہ دے سکتی ہے۔


(iii)    یہ جمعہ یا Public Holidays کے ساتھ ملا کر دی جا سکتی ہے۔ لیکن کسی دوسری قسم کی چھٹی یا جوائننگ کے وقت نہیں دی جا سکتی۔

        اگر رخصتِ اتفاقیہ چھٹیوں کے ساتھ ہے تو ایک وقت میں 15 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

        رخصتِ اتفاقیہ کے درمیان آنے والی Public Holidays رخصتِ اتفاقیہ کے اکاؤنٹ سے ڈیبٹ کی جائے گی۔


(iv)    چھٹی منظورکرنے والی اتھارٹی کی اجازت کے بنا کوئی بھی سرکاری ملازم رخصتِ اتفاقیہ یا چھٹیوں کے دوران اپنا ہیڈکوارٹر نہیں چھوڑ سکتا۔


(v)        اختیارات کے حوالے سے وقتاً فوقتاً حکومت کی طرف سے جورولز بنائے جائیں۔ سرکاری ملازم کی رخصتِ اتفاقیہ کی منظوری Immediate Officer کر سکتا ہے۔



(INSTRUCTIONS ABOUT CASUAL LEAVE)

(Extract taken from Manual of Secretariat Instructions) 


(i)        رخصتِ اتفاقیہ عام طور پرایک وقت میں 10 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ کسی ایک کیلنڈرکے دوران 25 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

            تاہم، منظوری دینے والی اتھارٹی خاص حالات میں ایک وقت میں 15 دن تک رخصتِ اتفاقیہ دے سکتی ہے۔


(ii)       یہ جمعہ یا Public Holidays کے ساتھ ملا کر دی جا سکتی ہے۔ لیکن کسی دوسری قسم کی چھٹی یا جوائننگ کے ساتھ نہیں دی جا سکتی۔ اگر رخصتِ اتفاقیہ چھٹیوں کے ساتھ ہے تو ایک وقت میں 15 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔     

(iii)    اختیارات کے حوالے سے وقتاً فوقتاً حکومت کی طرف سے جورولز بنائے جائیں۔ رخصتِ اتفاقیہ کی منظوری Immediate Superior گریڈ 16 یا اس سے زائد گریڈ کا چھٹی منظور کر سکتا ہے۔


(vii)    چھٹی منظورکرنے والی اتھارٹی کی اجازت کے بنا کوئی بھی سرکاری ملازم رخصتِ اتفاقیہ یا چھٹیوں کے دوران اپنا ہیڈکوارٹر نہیں چھوڑ سکتا۔


(viii)    سرکاری ملازمین حق کے طورپررخصتِ اتفاقیہ کے حقدار نہیں ہیں۔ رخصت اتفاقیہ ان کو Grace کے طور پردی جاتی ہے تاکہ سرکاری ملازمین اتفاقیہ نوعیت کے پرائیویٹ معاملات میں شرکت کرسکیں۔


مکمل تفصیل Video Link کی مدد سے حاصل کر سکتے ہیں۔ 

E-PERs, PERs / ACRs Through SEDHR / SIS Timeline

E-PERs

PERs / ACRs

Through SEDHR / SIS

Timeline 


Following Guidelines & Timeline

For Submission of

PERs / ACRs through SEDHR / SIS Log In


Thursday, November 25, 2021

Microsoft Teams Account Activation

 Microsoft Teams Account Activation



تمام Honorable Teachers کو 
Microsoft Teams Account
Registration / Enrollment کے لئے
QAED-SED
کی جانب سے
Activate Login
at 
Teams.microsoft.com
کیلئے ان کے School Tab میں 
SIS App / SEDHR پر موجود 
Gmail ID پر Mail
Cell No پر 8070 سے Text

موصول ہوا ہو گا۔


کسی بھی Honorable Teachers کو اگر QAED کی جانب سے

Microsoft Teams ID & Password 

ابھی تک موصول نہیں ہوا۔

8070 سے Text نہیں ملا۔

وہ اس Link کو وزٹ کرکے CNIC اینٹر کر کے اپنا

 Microsoft Teams ID & Password 

معلوم کر سکتا ہے۔


http://qaed.edu.pk/8070.php

اس میں اپنا CNIC # Enter کر کے Search کریں۔

 Microsoft Teams ID & Password

آپ کو Show ہو جائے گا۔ 


Monday, November 22, 2021

Service Book Maintenence - Service Book - Part 1

Service Book

Service Book Maintenence


Important Points For Maintaince of Service Book
How to
Maintain Service Book
How to Update Service Book Entries in Service Book

سروس بک کیسے بنائی جائے۔

سروس بک کو بناتے ہوئے کون سی اہم باتوں کو مدنظر رکھنا چاہییے۔

سروس بک کو کیسے Maintain کیا جائے۔

سروس بک کو کیسے Up-To-date رکھا جائے۔

سروس بک پر کون سی Entries کی جاتی ہیں۔

Friday, November 12, 2021

Insaf AfterNoon School Program Guidelines

 Insaf AfterNoon School Program

guidelines

Guidelines

Insaf Afternoon School Program


You Can Download in PDF by Clicking on the Link:


Guidelines Insaf Afternoon School Programme(IASP) In PDF


Punjab Retirement Amendment Act & Notification 2021

 Punjab Retirement Amendment act 2021

 Punjab Retirement Amendment s&gad notification 2021


THE PUNJAB CIVIL SERVANTS (AMENDMENT) ACT 2021

ACT XXXV OF 2021

Amend the Punjab Civil Servants Act, 1974 (VIII of 1974)

for the purpose of modifying provisons related to the

Retirement of Civil Servants.


Amendment of Section 12 of Act VIII of 1974

IN The Punjab Civil Servants Act, 1974 (VIII of 1974)

in Section 12, in Subsection (1), for clause (ii)

the following shall be Substituted


PUNJAB Retirement Amendment Notification

No.SOR-III(S&GAD)2-7/2017

GOVERNMENT OF THE PUNJAB

SERVICES & GENERAL ADMINISTRATION DEPARTMENT

(REGULATIONS WING)

Dated Lahore the 10th November, 2021

AMENDMENT IN SECTION 12 OF THE PUNJAB CIVIL SERVANTS ACT, 1974

Wednesday, November 10, 2021

E-Leaves Flow Charts Primary, Middle & High School

 E-Leaves

 Flow Charts


All Kinds of LEAVES FLOW CHARTS


For Honorable Teachers Serving in

Primary School

Middle School

High School 


You Can Download in PDF by Clicking on the Link:

E-Leaves Flow Charts

Leave Module- Head Teacher-User Manual

Leave Module-Teacher-User Manual

Leave Module-Supervisory Staff-User Manual


(1).    EARNED Leave / MEDICAL Leave






(2).     Ex-PAKISTAN 🇵🇰 (HAJJ / UMRAH) Leave






(3).     Ex-PAKISTAN 🇵🇰 Leave     (On Private Affairs)





(4).    IDDAT Leave 






(5).    MATERNITY / PATERNITY Leave






(6).    SUPERVISOR Staff    (All Kinds of Leaves)

Friday, November 5, 2021

چائے

 ‏‎‎‎‎‎‎چائے


‏جاڑے کی صبیح صُبح کی شفق و سُنہری نرم و گداز روپیلی دھوپ کی سُنہری کرنوں کی مانند ایک ایک سپ گدازیت سی بھر دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

قوس و قزع کے رنگ بکھیر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

چائے رگ و پے میں شگفتگی سی بکھیر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

چائے انگ انگ میں سرور کی سی کیفیت طاری کر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

مندروں میں بجتی گھنٹیوں کی مانند سُر بکھیر دیتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

چائے کا ایک ایک سپ زندگی کی تمام رنگینئینوں و رعنائیوں کی مانند بھرپور و جاندار ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

آرٹسٹک لینڈ اسکیپ پر بکھرے رنگوں کے قوس و قزع کی مانند چائے ہمارے رگ و پے میں دھنک کے رنگ بکھیر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔!


چائے چاہت سے ہی بنتی ہے۔

بنا چاہت کے وہ فقط ایک کھولتا ہوا پتی گھلا مشروب ہی ہو سکتا چاہے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


چائے کی چاشنی مزید نکھرتی و ابھرتی یے جب وہ دل سے بنائی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

اس کا اروما مزید نکھرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

اس کی چاشنی مزید بڑھتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


چائے کا رُومانس مزید نکھرتا ہے۔ اگر مٹی کی برتن میں بنی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔!

مٹی کے سوندھی سوندھی مہک کے بلئینڈ کے ساتھ چائے کا اروما کیا ہی شاندار ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔!


کُہر و دھند کی دبیز چادر اوڑھے جاڑےکی انتہائی دلکش، دلفریب و دل کے تاروں و سُروں کو بےاختیار چھیڑتی ملگجی سُرمئی سہ پہر۔۔۔۔۔۔۔!


بادِ نسیم و بادِ شمیم کے خُنک مُدھر جھونکوں کےساتھ گلاب وجیسمین کی بھیگی بھیگی بھینی بھینی مہک۔۔۔۔۔۔۔۔!


گاؤں میں آنگن میں بنے مٹی کے چولہے پہ لکڑیوں و اُپلوں سے آگ جلاتی بانکی سجیلی الہڑ مٹیار۔۔۔۔۔۔۔۔!


جو میدے و سیندور میں گُندھے اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے لکڑیوں و اپلوں سے آگ جلاتی ہے۔ اور وقتا فوقتا آگ کی آنچ میں ارتعاش پیدا کرنے کو اس میں لکڑیاں و اُپلے شامل کرتی ہے۔


چٹختی لکڑیوں و اُپلوں کی سرخ و نیلگوں آنچ میں جولانی پیدا کرنے کیلئے میدے و سندور میں گندھے مخروطی انگلیوں والے بلور حنائی ہاتھوں کی حنا کا گہرا پرتو لیے پوروں میں پھونکنی تھام کر اس میں اپنی تمتماتی سانسوں کے زیر و بم سے کلیان راگ بکھیرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

چاروں اور کومل و شُدھ سُروں کو بکھیرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

کبھی لہر میں آ کر سمپورن کی چاشنی رس گھول دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

سمپورن راگ پر سُرخ و نیلگون شُعلے رقص کُنائی کی کیفیت میں آ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

تمتاتی سانسوں سے سرخ و نیلگوں شعلوں پر ایسا سحر طاری ہوتا ہے کہ وہ وجد میں آ کر بے خودی کی کیفیت میں آ کر مزید بڑھکتے ہیں۔ مسحور کُن کیفیت میں ان کی لپیٹیں بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


پھونکنی سے کومل و شدھ راگوں کے ساتھ کلیان راگ بکھیرنے کی وجہ سے دھواں بھی اس کی اور لپکتا ہے۔ 

جو سانس بن کر اس میں دھڑکنا چاہتا ہے۔ دھواں اس کی ستواں ناک و صراحی دار گردن میں سمونا چاہتا ہے جس سے اسے کھانسی سی آ جاتی ہے۔

صبیح جھیل سی گہری قرمزی آنکھوں میں ستارے سے جھلملانے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


بکھری امبر زُلفوں میں چاندنی کے زرے بکھرے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


اس کے ستواں ناک پر عقیق کی پرتیں چڑھی ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


شہابی گال نیلگوں و سرخ شعلوں کی تمازت سے تمتما رہے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


جھیل سی گہری قُرمزی غزال آنکھوں میں شفق بکھر جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


جبین پر خُنکی کے باوجود بھی موتی بکھرے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


اس بانکی سجیلی الہڑ مٹیار کے میدے و سندور میں گندھے صبیح چہرے کے ساتھ ریشمی امبر زُلفوں کی چھیڑ خانیاں بھی بدستور جاری رہتی ہیں۔

جنہیں وہ اپنی حنائی مخروطی انگلیوں سے کانوں کی لو میں اڑوستی ہے لیکن وہ پھر سے اس کمزور قید سے راہِ فرار حاصل کر کے اس کے صبیح چہرے سے چھیڑ خانی شروع کر دیتی ہیں۔

بار بار سمیٹنے کے باوجود مزید بکھرنے والی شوخ و آوارہ لٹوں سے وہ زچ ہو کر انھیں ایسے ہی آوارہ چھوڑ دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


سُبک رو نیلگوں و سُرخ شعلوں کی دھیمی آنچ پر کڑھتی چائے کے ساتھ اب اس بانکی ناری کے ہونٹوں پر اطمینان بھری جاندار مسکراہٹ سی آ جاتی ہے۔

اس کے شہابی گالوں میں پڑنے والے بھنور مزید گہرے ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

اس کا چاہِ زنخدان مزید گہرا ہوتا چلا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


مٹی کی دیگچی میں روپیلی روپ لیے بالائی کی پرت والے خالص دودھ کے کینوس پر پتی کے رنگوں کے سٹرونگ اسٹروکس بکھرنے لگتے ہیں۔ جو دودھ کو اپنے ہی رنگ میں رنگنے لگتے ہیں۔ صبیح صبح پر سنہری مخملی رنگ چڑھنے لگتا ہے۔


بانکی سجیلی الہٹر مٹیار رنگوں کے جاندار و شاندار بلئینڈ میں خالص دیسی گھی کی مُدھر مہک لیے، بادام و گری و میوہ جات کی کاشیں خود میں سموئے خالص دیسی گڑ کی ڈلی اس میں ڈال دیتی ہے۔ گُڑ کی چاشنی سے چائے کی حلاوت و اُروما کو مزید نکھارتی ہے۔


دھیمی آنچ پر چائے کڑھتی رہتی ہے۔

ساتھ دھواں کی مُدھرتا بھی اس میں گھلتی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


اُبال آنے پر بانکی ناری اپنی سانسوں کی مالا سے سحر طاری کر کے اس کو کم کرتی ہے۔

اس سحر سے مدہوش و بےخود ہو کر چائے مزید ابلتی ہے کہ برتن سے باہر چھلکنے کو بے تاب ہوتی ہے۔ مٹیار اپنے ہاتھوں میں قندوری تھام کر ہلاتی ہے۔ کبھی کپڑا سرک کر دہکتا برتن اس کی حنائی پوروں کی سُرخی بڑھا جاتا یے۔ کبھی کچھ بوندیں اس کے بلور حنائی ہاتھوں سے وصل کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


چائے دھیمی آنچ پر کڑھتی رہتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

سنہری رنگ مزید گہرے سے گہرا تر ہوتا چلا جاتا ہے۔ جس پر سنہری بالائی کی پرت بھی مزید دبیز ہوتی چلی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


الہڑ مٹیار اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے دیگچی تھام کر سانسوں کی مالا سے سنہری بالائی کی تہہ کو پیچھے کرتی ہے۔ بالائی کی دبیز تہہ اس بانکی ناری کے شہابی گالوں میں پڑنے والے بھنور میں ڈوب کر پیچھے سرکنے لگتی ہے۔ سنہری بالائی کی دبیز تہہ سرکنے پر چائے کو پیالے میں ڈال دیتی ہے۔ 


گلابی پیراہن زیبِ تن کیے و بانکی سجیلی الہٹر و نٹ کھٹ مٹیار سلیقے سے ڈوپٹہ سر پر جما کر گلابی آنچل کا ایک سرا ہونٹوں میں دبا کر گہرے ڈمپل کے ساتھ عُنابی ہونٹوں پر گہری مُسکان لیے اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے چائے کا پیالہ تھماتی ہے۔


اس کے ان رمز و ناز، غمزہ و عشوہ نازیوں کے قاتلانہ وار کے ساتھ چائے کے ایک ایک سپ سے زندگی اپنی تمام تر جولانیوں، رنگینیوں و رعنائیوں سے مسکرانے لگتی ہے۔۔۔۔۔۔!

Thursday, November 4, 2021

Teachers Recruitment 33000 Seats, Non-Teaching 25000 Seats, 2021 School Education Department Punjab

Teachers Recruitment 33000 Seats

Non-Teaching 25000 Seats

School Education Department Punjab


وزیراعلیٰ پنجاب 

سردار عثمان بزدار صاحب کا 

پنجاب میں خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ


محکمہ تعلیم 

اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب 

33000 سے زائد آسامیوں پر بھرتی کی منظوری

ایجوکیٹرز گریڈ 14-15-16 

پر مرحلہ وار بھرتیاں ہوں گی

پہلے مرحلے پر 16000 سے زائد اسامیوں پر فوری بھرتی شروع کی جا رہی ہے۔



محکمہ تعلیم 

اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب 

گریڈ 1-4 

25000 سے زائد آسامیوں کی منظوری

پہلے مرحلے پر 11000 اسامیوں پر فوری بھرتی شروع کی جا رہی ہے۔


جن کے اشتہارات جلد جاری کیے جائیں گے۔ فورا اس کو مکمل کیا جائے گا۔


Vacant Seats of Any School In School Education Department, Punjab

 How to Find Vacant Post

In Any School of

School Education Department, Punjab


اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے کسی بھی اسکول میں 

Vacent Position 

آپ بآسانی Search تلاش کر سکتے ہیں ۔



سب سے پہلے

School Information System

School Education Department 

Government of the Punjab


کے Online Portal

کے Link پر کلک کریں

Sis.Punjab.gov.pk Stats


Sanctioned Post

کے Tab پر کلک کریں۔


Post کالم کے ساتھ  Vacant کالم سے

Vacant Post Figures پر کلک کریں۔


پورے Punjab کی

District Wise Vacant List

آپ کے سامنے Show ہو جائے گی۔


اگر کسی

District / Tehsil / Markez / School 

سے Vacant Seat Position دیکھنی ہے تو

Drop Down List

میں سے متعلقہ

District / Tehsil / Markez / School 

کو Select کر کے 

Apply کے Tab پر کلک کریں۔


Post کالم کے ساتھ Vacant کالم سے

Vacant Post Figures پر کلک کریں۔


ساری Vacant Post

آپ کے سامنے Show ہو جائیں گی۔

Monday, November 1, 2021

گردابِ زندگی

گردابِ زندگی


زندگی۔۔۔۔۔۔!


‎‎‎‎‎‎‎‎‎‎زندگی کبھی بھی ہمارے مطابق، ہماری منشاء، ہماری تمنا و آرزو، ہماری ترجیحات کے مطابق نہیں گزرتی۔۔۔۔۔۔!


ایک وقت ایسا آتا ہے کہ 

ناران کاغان کی رُومانوی پُرفضا کی مانند ہم پر مہربان ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


پھر پلک جھپکتے ایسے انگڑائی لیتی ہے کہ 

ہمیں صحارا کے لق و دق تپتے صحرا میں بے سہارا پھینک دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


جب آپ زندگی کے اس فیز پر آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


تب سبھی چیزیں آپ کے مخالف رخ پر ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

سب کچھ آپ کے مخالف دھارے پر بہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


آپ چاہے جتنا مرضی ان لہروں کو چیر کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔

یہ دھارا آپ کی کوشش و تگ و دو کے ساتھ ساتھ مزید گہری سے گہری تر ہوتی چلی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


آہستہ آہستہ آپ کی ہمت و حوصلہ جواب دینے لگ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!

آپ کے اعصاب شل ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


پھر اس تیز دھارا کے بہاؤ کے گرداب میں آپ کے مضبوطی سے جمے قدم اکھڑ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


کبھی کبھار آپ منہ کے بل جا گرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

کبھی ایسے گرتے ہیں کہ اٹھنے کی سکت ہی نہیں رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔!

مفلوج زدہ ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


آپ اس بھنور میں جتنا مرضی ہاتھ پاؤں ماریں۔

جتنی مرضی کوششیں و جتن کر لیں۔

سب بے معنی و بیکار۔۔۔۔۔۔۔۔!


ہر طرف فقط ایک گھٹا ٹوپ اندھیرا۔۔۔۔۔۔۔۔!

اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


آپ ہی ہر حوالے سے مجرم ٹھہرائے جاتے ہیں۔

آپ پھر چاہے جتنا مرضی دُکھ، تکلیف، پریشانی میں ہوں۔

ان سبھی باتوں کو نظر انداز کر کے آپ کو مجرم و ہر بات کا زمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


تب آپ بیشک وینٹی لیٹر پر ہوں یا جتنی مرضی کرئیٹیکل کنڈیشن پر پہنچ جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

کسی کو آپ کی اس کنڈیشن سے غرض نہیں ہوتی۔

کسی کو بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!

آپ ہی فقط زمہ دار و قصوروار۔۔۔۔۔۔۔۔!


پھر نہ ہمیں کوئی راستہ نظر نہ آتا ہے نہ ہی منزل۔۔۔۔۔۔۔۔!


نہ ہی ایک نوالہ حلق سے اتارنے کو میسر۔۔۔۔۔۔۔۔!


نہ ہی حلق تر کرنے کو پانی کی اک بوند میسر۔۔۔۔۔۔!


ہم جُھلس جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


ہماری جلد تانبے کی مانند تپنے لگے جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


حلق میں خشک کانٹے چبھنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


پاؤں میں چھالے بن جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


زندگی کی تمام رنگینئیاں و رعنائیاں و تابانیاں ہمارے لئے بالکل بے معنی، بیکار سی ہو جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


زندگی بوجھل سی لگتی یے۔۔۔۔۔۔۔۔!

زندگی اک عذاب لگتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!


جینے کی تمنا کی کوئی بھی رمق باقی نہیں رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔!


سانس تک لینا دوبھر ہو جاتا یے۔۔۔۔۔۔۔۔!

حلق میں ہر سانس کے ساتھ کیکٹس چبھنے لگ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


ایک ایسا عذاب ہمارے گلے کا پھندا بن جاتا یے کہ 

ہم نہ تو جی سکتے ہیں نہ ہی مر سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!


نہ ہی اپنی زندگی کو اس عذاب سے چھٹکارا دلا سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔! 

Voluntary / Retiring Pension of Govt Servants

Voluntary / Retiring Pension  of Govt Servants