Search This Blog

Wednesday, May 5, 2021

سرابِ زندگی

سرابِ زندگی 

 

 ‏ہم چاہے جتنا مرضی کسی کی زات کا بہت ہی اہم حصہ ہوں۔۔۔۔۔۔!

کوئی ہمارے بنا ایک پل بھی نہ رہ سکتا ہو۔۔۔۔۔۔!

ہم کسی کا سب کچھ ہوں یا کوئی ہمارے دل و دماغ میں بستا ہو۔۔۔۔۔۔!


اس کے یا ہمارے اردگرد خوشیوں، رونقوں و گہماگہمی کا سماں جب بھی میسر ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔!

ان لمحات و جھمئیلوں میں ہم یا وہ فراموش ہو ہی جاتے ہیں۔


اگر کسی لمحے یاد آ بھی جاتی ہے تو سر جھٹک کر ان چکا چوند روشنئیوں، رنگینئیوں و رعنائیوں میں کھو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔!



وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ ﴿۲۰﴾

’’اور دنیا کی زندگی بجز دھوکے کے سامان کے اور کچھ بھی نہیں ہے‘‘


ایک ماں باپ کے لئے اس کا بیٹا یا بیٹی، بچوں کے لئے والدین، بھائی بہن کے لئے ان کے بہن بھائی، میاں بیوی جو ان کی جان سے بھی زیادہ قریب ہوتے ہیں۔

جن کے بنا زندگی کی رونقیں پھیکی پھیکی سی محسوس ہوتی ہیں۔

یہ تب تک ہی ہوتا ہے۔ جب تک سانسوں کہ روانی ہے۔

جیسے ہی سانسوں کی روانی کا ربط ٹوٹا۔۔۔۔۔۔۔

سب کچھ ختم۔۔۔۔۔۔!


اس کے بعد آپ کے وہی پیارے جو آپ کو کبھی اپنے سے اک پل بھی جدا کرنے سے بے چین و بیقرار ہو جاتے تھے۔

آپ کی واپسی کی راہیں تکتے تھے۔

آپ کی واپسی پر دیر ہو جانے سے آپ کو بار بار جلدی آنے کی تاکید کرتے تھے۔

ہمیشہ کے لئے کبھی نہ لوٹنے کے لئے آپ کو روانہ کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔!


سب سے بڑی تلخ حقیقت۔۔۔۔۔۔! 

کہ آپ کو دفنانے کے بعد کوئی آپ کے پاس ایک گھنٹہ رکنا تو درکنار چند منٹ بھی بھی نہیں رکتا۔۔۔۔۔۔!

سب جلدک سے واپسی کی راہ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔!

کچھ آپ کے بہت قریبی تو جنازہ گاہ سے ہی رخصت ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔!

آپ کو دفنانے تک بھی انتظار نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔!


فقط چند گھنٹوں کے بعد آپ کی جدائی میں رونے کی شدت میں کمی آتی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔!


وقت سب سے بڑا پھاہا ہے۔۔۔۔۔۔!

سارے زخم دکھ درد وقت کے ساتھ ساتھ مندمل کرتا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔!


کچھ دنوں تک سب فراموش۔۔۔۔۔۔!


سب اپنے اپنے کاموں میں مصروف و مشغول۔۔۔۔۔۔!


آجکل تو فوتیدگی بھی ایک ایونٹ ہے۔

گیدرنگ کا۔ سب اکھٹے ہوتے ہیں۔ سب کے ملن کا۔۔۔۔۔۔!

ادھر میت اٹھی ادھر کھانے کے دستر خوان بچھ گئے۔ اس کے بعد چائے کے دور چلتے ہیں۔ گپ شپ، ہنسی مذاق حتی کہ قہقہے تک لگانے کو مذائقہ نہیں سمجھا  جاتا۔

گروپس کی شکل میں دکھ سکھ شئیر کیے جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔!


پھر قل شریف کا ختم اس سے بھی بڑا ایونٹ ہوتا ہے۔

نیا جوڑا زیبِ تن کر کے زیادہ ثواب کی نیت سے شمولیت کرنا زیادہ مناسب سمجھا جاتا ہے۔

دستر خوان بچھا، کھایا پیا و واپسی کی راہ سدھاری۔۔۔۔۔۔!


برس دو برس تک بمشکل کسی شادی بیاہ و ایونٹ پر آپ کی یاد میں آنسو بہا لیے جاتے ہیں وہ بھی فقط چند گھڑیوں کے لئے۔۔۔۔۔۔!

اس کے بعد وہی دنیا کی رنگینئیاں و رعنائیاں۔۔۔۔۔۔!


برس 2-3 گزرنے کے بعد کسی خوشی کے موقع پر اگر آپ یاد آ بھی گئے تو سر جھٹک کر آپ کی یاد کو محو کر کے خوشیوں میں مصروف۔۔۔۔۔۔!

مبادا خوشی کے پل آپ کی نذر نہ ہو جائیں کہیں۔۔۔۔۔۔!


لائف میں کچھ بھی ہمیشہ کیلئے نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔!


بیشک ہر چیز کو فنا ہے۔۔۔۔۔۔!

No comments:

Post a Comment

Summer School Timing Change 2024

  Summer School Timing Change 2024