E-PERs
PERs / ACRs
Through SEDHR / SIS
Timeline
Following Guidelines & Timeline
For Submission of
PERs / ACRs through SEDHR / SIS Log In
Created for Updated School Education Department Info. & Financial Matters Notifications, Proformas, Letters & Applications To Help HONORABLE EDUCATORS Guidelines & How to Maintain Service Book up to a Specific Service Tenure, Entries of Pay Fixation, Joining, Reliving, Transfer, Promotion, Up Gradation, Pay Scale Revised, Annual Increments Pay Charts, Pay Change Forms, Start of Pay, Fixation, Regularization, Promotion, Up-Gradation, Scale Revised & Arrears Bills
E-PERs
PERs / ACRs
Through SEDHR / SIS
Timeline
Following Guidelines & Timeline
For Submission of
PERs / ACRs through SEDHR / SIS Log In
Microsoft Teams Account Activation
کسی بھی Honorable Teachers کو اگر QAED کی جانب سے
Microsoft Teams ID & Password
ابھی تک موصول نہیں ہوا۔
8070 سے Text نہیں ملا۔
وہ اس Link کو وزٹ کرکے CNIC اینٹر کر کے اپنا
Microsoft Teams ID & Password
معلوم کر سکتا ہے۔
اس میں اپنا CNIC # Enter کر کے Search کریں۔
Microsoft Teams ID & Password
آپ کو Show ہو جائے گا۔
Service Book
Service Book Maintenence
سروس بک کیسے بنائی جائے۔
سروس بک کو بناتے ہوئے کون سی اہم باتوں کو مدنظر رکھنا چاہییے۔
سروس بک کو کیسے Maintain کیا جائے۔
سروس بک کو کیسے Up-To-date رکھا جائے۔
سروس بک پر کون سی Entries کی جاتی ہیں۔
Insaf AfterNoon School Program
guidelines
Guidelines
Insaf Afternoon School Program
You Can Download in PDF by Clicking on the Link:
Punjab Retirement Amendment act 2021
Punjab Retirement Amendment s&gad notification 2021
THE PUNJAB CIVIL SERVANTS (AMENDMENT) ACT 2021
ACT XXXV OF 2021
Amend the Punjab Civil Servants Act, 1974 (VIII of 1974)
for the purpose of modifying provisons related to the
Retirement of Civil Servants.
Amendment of Section 12 of Act VIII of 1974
IN The Punjab Civil Servants Act, 1974 (VIII of 1974)
in Section 12, in Subsection (1), for clause (ii)
the following shall be Substituted
PUNJAB Retirement Amendment Notification
No.SOR-III(S&GAD)2-7/2017
GOVERNMENT OF THE PUNJAB
SERVICES & GENERAL ADMINISTRATION DEPARTMENT
(REGULATIONS WING)
Dated Lahore the 10th November, 2021
AMENDMENT IN SECTION 12 OF THE PUNJAB CIVIL SERVANTS ACT, 1974
E-Leaves
Flow Charts
All Kinds of LEAVES FLOW CHARTS
For Honorable Teachers Serving in
Primary School
Middle School
High School
You Can Download in PDF by Clicking on the Link:
Leave Module- Head Teacher-User Manual
Leave Module-Teacher-User Manual
Leave Module-Supervisory Staff-User Manual
(1). EARNED Leave / MEDICAL Leave
(2). Ex-PAKISTAN 🇵🇰 (HAJJ / UMRAH) Leave
(3). Ex-PAKISTAN 🇵🇰 Leave (On Private Affairs)
(4). IDDAT Leave
(5). MATERNITY / PATERNITY Leave
(6). SUPERVISOR Staff (All Kinds of Leaves)
چائے
جاڑے کی صبیح صُبح کی شفق و سُنہری نرم و گداز روپیلی دھوپ کی سُنہری کرنوں کی مانند ایک ایک سپ گدازیت سی بھر دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
چائے رگ و پے میں شگفتگی سی بکھیر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
چائے انگ انگ میں سرور کی سی کیفیت طاری کر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
مندروں میں بجتی گھنٹیوں کی مانند سُر بکھیر دیتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
چائے کا ایک ایک سپ زندگی کی تمام رنگینئینوں و رعنائیوں کی مانند بھرپور و جاندار ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
آرٹسٹک لینڈ اسکیپ پر بکھرے رنگوں کے قوس و قزع کی مانند چائے ہمارے رگ و پے میں دھنک کے رنگ بکھیر دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔!
چائے چاہت سے ہی بنتی ہے۔
بنا چاہت کے وہ فقط ایک کھولتا ہوا پتی گھلا مشروب ہی ہو سکتا چاہے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
چائے کی چاشنی مزید نکھرتی و ابھرتی یے جب وہ دل سے بنائی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس کا اروما مزید نکھرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس کی چاشنی مزید بڑھتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
چائے کا رُومانس مزید نکھرتا ہے۔ اگر مٹی کی برتن میں بنی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔!
مٹی کے سوندھی سوندھی مہک کے بلئینڈ کے ساتھ چائے کا اروما کیا ہی شاندار ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔!
کُہر و دھند کی دبیز چادر اوڑھے جاڑےکی انتہائی دلکش، دلفریب و دل کے تاروں و سُروں کو بےاختیار چھیڑتی ملگجی سُرمئی سہ پہر۔۔۔۔۔۔۔!
بادِ نسیم و بادِ شمیم کے خُنک مُدھر جھونکوں کےساتھ گلاب وجیسمین کی بھیگی بھیگی بھینی بھینی مہک۔۔۔۔۔۔۔۔!
گاؤں میں آنگن میں بنے مٹی کے چولہے پہ لکڑیوں و اُپلوں سے آگ جلاتی بانکی سجیلی الہڑ مٹیار۔۔۔۔۔۔۔۔!
جو میدے و سیندور میں گُندھے اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے لکڑیوں و اپلوں سے آگ جلاتی ہے۔ اور وقتا فوقتا آگ کی آنچ میں ارتعاش پیدا کرنے کو اس میں لکڑیاں و اُپلے شامل کرتی ہے۔
چٹختی لکڑیوں و اُپلوں کی سرخ و نیلگوں آنچ میں جولانی پیدا کرنے کیلئے میدے و سندور میں گندھے مخروطی انگلیوں والے بلور حنائی ہاتھوں کی حنا کا گہرا پرتو لیے پوروں میں پھونکنی تھام کر اس میں اپنی تمتماتی سانسوں کے زیر و بم سے کلیان راگ بکھیرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
چاروں اور کومل و شُدھ سُروں کو بکھیرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
کبھی لہر میں آ کر سمپورن کی چاشنی رس گھول دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
سمپورن راگ پر سُرخ و نیلگون شُعلے رقص کُنائی کی کیفیت میں آ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
تمتاتی سانسوں سے سرخ و نیلگوں شعلوں پر ایسا سحر طاری ہوتا ہے کہ وہ وجد میں آ کر بے خودی کی کیفیت میں آ کر مزید بڑھکتے ہیں۔ مسحور کُن کیفیت میں ان کی لپیٹیں بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
پھونکنی سے کومل و شدھ راگوں کے ساتھ کلیان راگ بکھیرنے کی وجہ سے دھواں بھی اس کی اور لپکتا ہے۔
جو سانس بن کر اس میں دھڑکنا چاہتا ہے۔ دھواں اس کی ستواں ناک و صراحی دار گردن میں سمونا چاہتا ہے جس سے اسے کھانسی سی آ جاتی ہے۔
صبیح جھیل سی گہری قرمزی آنکھوں میں ستارے سے جھلملانے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
بکھری امبر زُلفوں میں چاندنی کے زرے بکھرے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس کے ستواں ناک پر عقیق کی پرتیں چڑھی ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
شہابی گال نیلگوں و سرخ شعلوں کی تمازت سے تمتما رہے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
جھیل سی گہری قُرمزی غزال آنکھوں میں شفق بکھر جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
جبین پر خُنکی کے باوجود بھی موتی بکھرے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس بانکی سجیلی الہڑ مٹیار کے میدے و سندور میں گندھے صبیح چہرے کے ساتھ ریشمی امبر زُلفوں کی چھیڑ خانیاں بھی بدستور جاری رہتی ہیں۔
جنہیں وہ اپنی حنائی مخروطی انگلیوں سے کانوں کی لو میں اڑوستی ہے لیکن وہ پھر سے اس کمزور قید سے راہِ فرار حاصل کر کے اس کے صبیح چہرے سے چھیڑ خانی شروع کر دیتی ہیں۔
بار بار سمیٹنے کے باوجود مزید بکھرنے والی شوخ و آوارہ لٹوں سے وہ زچ ہو کر انھیں ایسے ہی آوارہ چھوڑ دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
سُبک رو نیلگوں و سُرخ شعلوں کی دھیمی آنچ پر کڑھتی چائے کے ساتھ اب اس بانکی ناری کے ہونٹوں پر اطمینان بھری جاندار مسکراہٹ سی آ جاتی ہے۔
اس کے شہابی گالوں میں پڑنے والے بھنور مزید گہرے ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس کا چاہِ زنخدان مزید گہرا ہوتا چلا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
مٹی کی دیگچی میں روپیلی روپ لیے بالائی کی پرت والے خالص دودھ کے کینوس پر پتی کے رنگوں کے سٹرونگ اسٹروکس بکھرنے لگتے ہیں۔ جو دودھ کو اپنے ہی رنگ میں رنگنے لگتے ہیں۔ صبیح صبح پر سنہری مخملی رنگ چڑھنے لگتا ہے۔
بانکی سجیلی الہٹر مٹیار رنگوں کے جاندار و شاندار بلئینڈ میں خالص دیسی گھی کی مُدھر مہک لیے، بادام و گری و میوہ جات کی کاشیں خود میں سموئے خالص دیسی گڑ کی ڈلی اس میں ڈال دیتی ہے۔ گُڑ کی چاشنی سے چائے کی حلاوت و اُروما کو مزید نکھارتی ہے۔
دھیمی آنچ پر چائے کڑھتی رہتی ہے۔
ساتھ دھواں کی مُدھرتا بھی اس میں گھلتی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
اُبال آنے پر بانکی ناری اپنی سانسوں کی مالا سے سحر طاری کر کے اس کو کم کرتی ہے۔
اس سحر سے مدہوش و بےخود ہو کر چائے مزید ابلتی ہے کہ برتن سے باہر چھلکنے کو بے تاب ہوتی ہے۔ مٹیار اپنے ہاتھوں میں قندوری تھام کر ہلاتی ہے۔ کبھی کپڑا سرک کر دہکتا برتن اس کی حنائی پوروں کی سُرخی بڑھا جاتا یے۔ کبھی کچھ بوندیں اس کے بلور حنائی ہاتھوں سے وصل کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
سنہری رنگ مزید گہرے سے گہرا تر ہوتا چلا جاتا ہے۔ جس پر سنہری بالائی کی پرت بھی مزید دبیز ہوتی چلی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
الہڑ مٹیار اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے دیگچی تھام کر سانسوں کی مالا سے سنہری بالائی کی تہہ کو پیچھے کرتی ہے۔ بالائی کی دبیز تہہ اس بانکی ناری کے شہابی گالوں میں پڑنے والے بھنور میں ڈوب کر پیچھے سرکنے لگتی ہے۔ سنہری بالائی کی دبیز تہہ سرکنے پر چائے کو پیالے میں ڈال دیتی ہے۔
گلابی پیراہن زیبِ تن کیے و بانکی سجیلی الہٹر و نٹ کھٹ مٹیار سلیقے سے ڈوپٹہ سر پر جما کر گلابی آنچل کا ایک سرا ہونٹوں میں دبا کر گہرے ڈمپل کے ساتھ عُنابی ہونٹوں پر گہری مُسکان لیے اپنے بلور حنائی ہاتھوں سے چائے کا پیالہ تھماتی ہے۔
اس کے ان رمز و ناز، غمزہ و عشوہ نازیوں کے قاتلانہ وار کے ساتھ چائے کے ایک ایک سپ سے زندگی اپنی تمام تر جولانیوں، رنگینیوں و رعنائیوں سے مسکرانے لگتی ہے۔۔۔۔۔۔!
Teachers Recruitment 33000 Seats
Non-Teaching 25000 Seats
School Education Department Punjab
وزیراعلیٰ پنجاب
سردار عثمان بزدار صاحب کا
پنجاب میں خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
محکمہ تعلیم
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب
33000 سے زائد آسامیوں پر بھرتی کی منظوری
ایجوکیٹرز گریڈ 14-15-16
پر مرحلہ وار بھرتیاں ہوں گی
پہلے مرحلے پر 16000 سے زائد اسامیوں پر فوری بھرتی شروع کی جا رہی ہے۔
محکمہ تعلیم
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب
گریڈ 1-4
25000 سے زائد آسامیوں کی منظوری
پہلے مرحلے پر 11000 اسامیوں پر فوری بھرتی شروع کی جا رہی ہے۔
جن کے اشتہارات جلد جاری کیے جائیں گے۔ فورا اس کو مکمل کیا جائے گا۔
How to Find Vacant Post
In Any School of
School Education Department, Punjab
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے کسی بھی اسکول میں
Vacent Position
آپ بآسانی Search تلاش کر سکتے ہیں ۔
سب سے پہلے
School Information System
School Education Department
Government of the Punjab
کے Online Portal
کے Link پر کلک کریں
Sanctioned Post
کے Tab پر کلک کریں۔
Post کالم کے ساتھ Vacant کالم سے
Vacant Post Figures پر کلک کریں۔
پورے Punjab کی
District Wise Vacant List
آپ کے سامنے Show ہو جائے گی۔
اگر کسی
District / Tehsil / Markez / School
سے Vacant Seat Position دیکھنی ہے تو
Drop Down List
میں سے متعلقہ
District / Tehsil / Markez / School
کو Select کر کے
Apply کے Tab پر کلک کریں۔
Post کالم کے ساتھ Vacant کالم سے
Vacant Post Figures پر کلک کریں۔
ساری Vacant Post
آپ کے سامنے Show ہو جائیں گی۔
گردابِ زندگی
زندگی۔۔۔۔۔۔!
زندگی کبھی بھی ہمارے مطابق، ہماری منشاء، ہماری تمنا و آرزو، ہماری ترجیحات کے مطابق نہیں گزرتی۔۔۔۔۔۔!
ایک وقت ایسا آتا ہے کہ
ناران کاغان کی رُومانوی پُرفضا کی مانند ہم پر مہربان ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
پھر پلک جھپکتے ایسے انگڑائی لیتی ہے کہ
ہمیں صحارا کے لق و دق تپتے صحرا میں بے سہارا پھینک دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
جب آپ زندگی کے اس فیز پر آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
تب سبھی چیزیں آپ کے مخالف رخ پر ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
سب کچھ آپ کے مخالف دھارے پر بہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
آپ چاہے جتنا مرضی ان لہروں کو چیر کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔
یہ دھارا آپ کی کوشش و تگ و دو کے ساتھ ساتھ مزید گہری سے گہری تر ہوتی چلی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
آہستہ آہستہ آپ کی ہمت و حوصلہ جواب دینے لگ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
آپ کے اعصاب شل ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
پھر اس تیز دھارا کے بہاؤ کے گرداب میں آپ کے مضبوطی سے جمے قدم اکھڑ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
کبھی کبھار آپ منہ کے بل جا گرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
کبھی ایسے گرتے ہیں کہ اٹھنے کی سکت ہی نہیں رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔!
مفلوج زدہ ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
آپ اس بھنور میں جتنا مرضی ہاتھ پاؤں ماریں۔
جتنی مرضی کوششیں و جتن کر لیں۔
سب بے معنی و بیکار۔۔۔۔۔۔۔۔!
ہر طرف فقط ایک گھٹا ٹوپ اندھیرا۔۔۔۔۔۔۔۔!
اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
آپ ہی ہر حوالے سے مجرم ٹھہرائے جاتے ہیں۔
آپ پھر چاہے جتنا مرضی دُکھ، تکلیف، پریشانی میں ہوں۔
ان سبھی باتوں کو نظر انداز کر کے آپ کو مجرم و ہر بات کا زمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
تب آپ بیشک وینٹی لیٹر پر ہوں یا جتنی مرضی کرئیٹیکل کنڈیشن پر پہنچ جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
کسی کو آپ کی اس کنڈیشن سے غرض نہیں ہوتی۔
کسی کو بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
آپ ہی فقط زمہ دار و قصوروار۔۔۔۔۔۔۔۔!
پھر نہ ہمیں کوئی راستہ نظر نہ آتا ہے نہ ہی منزل۔۔۔۔۔۔۔۔!
نہ ہی ایک نوالہ حلق سے اتارنے کو میسر۔۔۔۔۔۔۔۔!
نہ ہی حلق تر کرنے کو پانی کی اک بوند میسر۔۔۔۔۔۔!
ہم جُھلس جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
ہماری جلد تانبے کی مانند تپنے لگے جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
حلق میں خشک کانٹے چبھنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
پاؤں میں چھالے بن جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
زندگی کی تمام رنگینئیاں و رعنائیاں و تابانیاں ہمارے لئے بالکل بے معنی، بیکار سی ہو جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
زندگی بوجھل سی لگتی یے۔۔۔۔۔۔۔۔!
زندگی اک عذاب لگتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
جینے کی تمنا کی کوئی بھی رمق باقی نہیں رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔!
سانس تک لینا دوبھر ہو جاتا یے۔۔۔۔۔۔۔۔!
حلق میں ہر سانس کے ساتھ کیکٹس چبھنے لگ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
ایک ایسا عذاب ہمارے گلے کا پھندا بن جاتا یے کہ
ہم نہ تو جی سکتے ہیں نہ ہی مر سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔!
نہ ہی اپنی زندگی کو اس عذاب سے چھٹکارا دلا سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔!
Punjab New Pension Gratuity Calculation Calculator 2024 Punjab Pension Gratuity Calculation New Formula 2024 Punjab New Pension & Gr...